۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مولانا شمع محمد رضوی

حوزہ/ بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے امام خمینیؒ کی ان کاوشوں نے دنیا والوں کویہ پیغام دیا کہ جو میدان میں تنہا رہنے کے باوجود کسی ظالم کے سامنے گھٹنہ ٹیک نہیں سکے اسے عاشق امام خمینیؒ کہتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنئو، ممبئ کے بعد صوبہ بہار میں جشن انقلاب اسلامی کا پروگرام منایا گیا۔ اس پروگرام میں مقالہ خوانی، تقاریر اور مسابقہ کے پروگرام کے علاوہ دئے گئے مصرعہ طرح پر انقلابی اشعار سے شعرائے ولایت نے ایرانی انقلاب کی حمایت کی۔

مولانا حسن عسکری نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گام دوم انقلاب کا یہ پروگرام جسکی نظامت کے فرایض انجام دیتے ہوئے اس حوزے کے بانی و موسس حجۃ الاسلام والمسلیمن مولانا سید شمع محمد رضوی نےکہا کہ " " بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے" "۔ مولانا موصوف نے کہا کہ پرہیزگاری اور تقوی الہی کی رعایت مومنین کیا کرتے ہیں کہ جن اسباب سے وجود میں انقلاب پایا جاتا ہے اور جب وجود انقلابی ہوتا ہے تو مزاج دل اور دماغ قوم اور معاشرہ انقلابیوں کی تلاش میں ہمہ وقت مشغول و مصروف ہوتا ہے پھر جاکرانقلاب اسلامی ایران کا کلمہ پڑھنے لگتا ہے اور زمانہ گام دوم انقلاب کا جشن منایا کرتا ہے تاکہ مردہ قومیں بیدار ہوکر یہ ترانہ پڑھیں۔ بیدار قوم انقلاب اسلامی کی طرفدار ہے امام خمینیؒ کی ان کاوشوں نے دنیا والوں کویہ پیغام دیا کہ جو میدان میں تنہا رہنے کے باوجود کسی ظالم کے سامنے گھٹنہ ٹیک نہیں سکے اسے عاشق امام خمینیؒ کہتے ہیں،کیونکہ امام خمینیؒ نے کربلا والوں سے درس لیا تو امام خمینیؒ بنے جسکی وجہ سے آپ پرہمیشہ اللہ تعالی کی نصرت اورالٰہی عنایات ہواکرتی تھیں امام خمینیؒکی وہ ذات گرامی تھی جس نے ہمیشہ سماجی مسائل کے حل میں تقوی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اور پھر سورہ ابراہیم کی ایام اللہ کو یاد دلانے کے بارے میں آیات اور اللہ تعالی کی ان نعمتوں کے بارے میں شکر کی اہمیت بیان کرتے ہوئے اپنی بحث کا آغاز اور اپنے عمل کا اقدام کیا تھا۔

تصویری جھلکیاں: حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای بہار میں جشن انقلاب اسلامی انعقاد

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سبط حیدر سمند پوری نے محفل بیان میں عاشقان انقلاب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کو ایام اللہ کی یادآوری کے سلسلے میں حضرت موسی(ع)کے اس واقعہ کودہرایا جونام اللہ تعالی کے حکم کی طرف اشارہ تھا اور ایام اللہ کو صبار اور شکور بندوں " یعنی صبر اور استقامت دکھانے والے افراد " کے لئے بڑی اہمیت کا مظہر قراردیاتھا: صباریعنی وہ لوگ جوصبرواستقامت کا پیکراورمرقع ہیں اور وہ کسی معمولی چیز کی بنا پر میدان نہیں چھوڑتے ہیں اور شکور وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالی کی نعمتوں کو پہچان کر اور ان کے ظاہری اور مخفی پہلوؤں کو دیکھ کر ان کے قدر داں ہوتے ہیں اور اللہ تعالی کی عطا کردہ نعمتوں کے مقابلے ميں ذمہ داری کا احساس کرتے ہیں۔آپ نے مزید فرمایا: یہ آیات مکہ میں اس وقت نازل ہوئیں جب کفرکےمقابلے میں مسلمانوں کی استقامت بام عروج پرتھی اوران آیات میں مسلمانوں کے لئے سخت شرائط میں بشارت موجود تھی کہ اللہ تعالی تمہیں ایام اللہ عطا کرےگا اور تمہارے شکر گزار اعمال کے ذریعہ تمہیں مزید کامیابیاں نصیب ہوں گی۔

حجۃ الاسلام والمسلمین نے مومنین اور عاشقان انقلاب اسلامی ایران کویہ خوشخبری دیدی کہ حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای نے جو۱۴سال میں کامیابی حاصل کی اسے مومنین درود و سلام کے ساتھ یاد کیا کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ یہ بھی ذکر کیاکہ اس حوزہ نے کامیابی میں ایک اور قدم آگے بڑھایا کہ اسی حوزے کے فارغ التحصیل ادامہ تحصیل کے قم المقدسہ ایران پہوچتے ہیں اور پھر ابھی اسی حوزہ کے پروگرام کے وقت سرزمین حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا سےتشریف لاتے ہیں جو اس جشن کی دوسری خوشی ہے جنہیں مولوی شعیب رضوی کے نام سےجانا جاتا ہے محفل میں موجودہ تمام حضرات نے اس پیارے دل عزیز طالب علم کی تشویق کی اور حوزہ کی مزید ترقی کیلے دعائیں کیں۔

مولوی شعیب نے سر زمین مجاہد اسلام و سر زمین عشق امام خمینیؒ انقلاب اسلامی ایران کے سلسلہ سے جو اپنا تاثرپیش کیا وہ تمام لوگوں کے دلوں میں انقلابی اثراترتاگیا۔۔

انہوں نے کہا کہ خدمت، شہید، و شہادت کی تعظیم اور تکریم کے سلسلے میں ایران اور عراق میں عوام کے بے مثال خدمات ہیں جن سے درس لینا ہرحسینی کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  یوم اللہ،یعنی ان تاریخی حوادث میں خدا وندعالم کی ایک خاص قدرت کامشاہدہ کادن ہے۔  اس سبب ایران میں کئی ملین ،عراق اور بعض دیگر ممالک میں لاکھوں افراد اورفوج کےکمانڈرکاسڑکوں پرنکل آنا اوراپنے خاص اندازسےخراج عقیدت پیش کرنایہ ایام اللہ کابہترین مصداق ہے کیونکہ اس عظمت اورشان وشکوہ کے پیچھے دست قدرت کےعلاوہ کوئی اورعامل شامل نہیں ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا حسن عسکری جو اسی حوزہ کے طالب علم اور پھراسی میں مدرس و معلم کی حیثیت سے ایران سے واپسی پرمشغول ہونایہ بھی اس حوزہ کی کامیابی کادن بنا اور اس انقلاب اسلامی کے جشن کے علاوہ یہ بھی تمام لوگوں کوعظیم خوشی ملی کیونکہ حوزہ علمیہ آیۃ اللہ کی تاسیس میں بانی ادارہ نے جوشرطیں پیش کی تھیں(طلاب فارغ التحصیل کے بعدادامہ تحصیل کے لئے قم المقدسہ ایران کاسفرکرنااورپھرواپسی پرمعلم،مسول اورمبلغ کاحوزہ میں استقبال)شرطوں میں سےایک شرط ہے۔ 

مولانا موصوف نے بانی انقلاب اور مومنین ایران کی جرات اور استقامت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑی خوبی خلوص اور شجاعت واستقامت ہے،یہ یادرکھنے کی چیز ہے کہ اگردنیاوالوں کوایران جیساعظیم رہبر مل جائے توپوری دنیا عدل و انصاف سے سیراب ہوجائے، ہمیشہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انصاف پسند لوگوں کو حق گوئی کا سلیقہ دیا، دین پہ چلنے کا طریقہ دیا۔ جب انقلاب اسلامی کی طرف سے امریکی ايئر بیس پر لگاتار میزائلی حملے پیش کرنا شروع کۓ تو مغربی ممالک کی ہر باطل طاقت لرزاٹھی، اور جب حاج قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کے پیکر مطہر کی تشییع میں ایرانی عوام کے معجزنما حضور دیکھا تو کانپ اٹھے مدتوں رات کی نیندیں حرام ہوئی ،آپ نے رہبر عزیز کے جملے کو مزید دہرایا: ایران کی دلیر،طاقتور اور صابر قوم نے دنیا کی ایک مغرور، متکبر اور منہ زور طاقت کے منہ پر زوردار طمانچہ رسید کیا جو خدائے متعال کے دست قدرت کا مظہر بنا لہذا یہ عظیم دن بھی ایام اللہ کا حصہ ہے۔

انہوں نے ایرانی قوم کی استقامت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی معاشرہ،صبار و شکور معاشرہ ہے، ایرانی قوم صابر و شاکر استقامت اور پائداری کےساتھ طویل عرصہ سے خداوند عالم کی نعمتوں پر شکر گزار اور قدرداں ہے۔

گام دوم انقلاب اسلامی کا اس سر زمین پرپہلا اور انوکھا پروگرام منایاگیا کہ جب یہ اپنی کامیابیوں کی منزلوں کوطے کرتا ہوا بطور نظم پیش ہوا تو شعر و شاعری کے اس منظم پروگرام کو لوگوں نے مندرجہ ذیل طور پر ملاحظہ کیا"' مصرعہ طرح:سنسارکے نقشے میں ایران ضروری ہے""۔

ندیم رضوی: یہ سن لیں جہاں والے گرخوف ہے محشرکا،حسنین کے داداپہ ایمان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ ماں باپ کی عزت کوکرتے ہیں جوویسے ہی ،اے دوستوعالم کا سمان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ بیماریوں کی خاطرکوئی تومسیحا ہو،سنسارکے نقشے میں ایران ضروی ہے۔۔۔۔۔۔۔ مولیٰ کاپتہ مجھکوملتاہے فقیہوں سے،قم،طوس ضروری ہے تہران ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراررضوی:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قم اورنجف پربھی ایمان ضروری ہے،ہرٹھوس حقیقت کی پہچان ضروری ہے۔۔۔۔۔ طے کیسے کریگاتورستہ بن رہبرکے،مرجع کی حمایت کااعلان ضروری ہے،مرجع کی ضرورت اے نادان ضروری ہے،اقوال امامت کی پہچان ضروری ہے،جولوگ سمجھتے ہیں قرآن ہے فقط کافی،انلوگوں کی قسمت میں نقصان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جنت کی طلب میں بس دوچیزہی اپنالے،اک آل محمداک قرآن ضروری ہے۔۔۔۔ دلداربھیک پوری : دنیامیں الگ اپنی پہچان ضروری ہے،فرمان پہ رہبرکے ایمان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ ایران کے دشمن ہیں جتنے بھی زمانے میں،انلوگوں کااب کرنا نقصان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ سرفخرسے جو اپناہم آج اٹھاتے ہیں، لبیک خمینی ہواحسان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ انتظاربھیک پوری:۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہرعاشق حیدرکی پہچان ضروری ہے،سلمان وابوذرساایمان ضروری ہے۔۔۔۔مولیٰ کی عداوت میں جولوگ بھی جلتے ہیں،انکے لئے دوزخ کاسامان ضروری ہے۔۔۔۔۔ یہ آیہ بلغ ہے کیوں بچ کے نکلتے ہو،رہبرکی اطاعت اےشیخان ضروری ہے۔۔۔۔۔ اسلام کے منکرکاشیوہ ہے یہ صدیوں سے،جینے کے لئے انکوبہتان ضروری ہے۔۔۔۔ کرداروعمل سب کچھ جن لوگوں کااچھاہے،    انکاہی زمانے میں پہچان ضروری ہے،جتنے ہی سقیفائی وہ بیٹھیں سقیفہ میں۔۔۔ان سب کوجہنم کاسامان ضروری ہے نعرہ ہے خمینی کا اورنعرہ ہماراہے، اب فقہ وفقاہت کااعلان ضروری ہے۔۔۔۔۔ پروفیسر قمرمظفرپوری: شبیرکی عظمت کاعرفان ضروری ہے،غیروں میں بھی اپنوں کی پہچان ضروری ہے۔۔۔ حق والوں کی جنگوں میں یہ بات حقیقت ہے،ننھاعلی اصغرسامہمان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔ اس واسطے پاورکوایران نے دکھلایا،امریکہ کے چہرے پہ ہیجان ضروری ہے۔۔۔آواز خداآئی من کنت کے سانچے میں،حیدرکی ولایت کااعلان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ میدان غدیری میں احمد سے خدابولا،احسان کے بدلے میں احسان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ جوحسبناکہکرکے ابتک نہ سمجھ پائے،ان سب کے لئے ناطق قرآن ضروری ہے۔۔۔۔۔ باطل نے جودیکھاہےسکتہ سالگااسکو،سنسارکے نقشے میں ایران۔۔۔۔۔ بے چین قمرکتنی دنیامیں رعایاہے،اب آخری حجت سا سلطان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یعسوب رضوی گوپالپوری: اسلام کے پہلو میں ایمان ضروری ہے، یہ بات سمجھنے کوقرآن ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔ شیعیان علی ہوکرمرجع کے مخالف ہیں،ان عقل کے اندھوں کانقصان ضروری ہے۔۔۔۔ صفین کے میداں میں بتلاو کدھرحق ہے،مومن کی  منافق کی پہچان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔  ہمکویہ بتاتی ہے بھارت کی عزاداری ،بہارکے نقشے میں سیوان ضروری ہے۔۔۔۔۔ قرآن کوعترت سے مشکل ہے جداکرنا، اس بات کانیزے سے اعلان ضروری ہے۔۔۔۔۔ جس طرح عدالت میں میزان ضروری ہے،سنسارکے نقشے میں ایران ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ بتلاو ضروری ہے فرمان خلافت کیا،پیغمبر اعظم کافرمان ضروری ہے۔۔۔۔ دنیاتوسرائے ہے سب چھوڑ کے جاناہے،دنیاسے سفرکابھی سامان ضروری ہے۔۔۔ وفاداررضوی بھیک پوری:حق پر ہے توپھرحق کا اعلان ضروری ہے،ڈر جائے نہ باطل سے انسان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔  ایسے حق وباطل کی پہچان ضروری ہے،سنسارکے نقشے میں ایران ضروری ہے۔۔۔۔وہ کوئی بھی طبقہ ہو یاکوئی بھی ملت ہو،ہرقوم کورہبرکی پہچان ضروری ہے۔۔۔۔ حسن عسکری معروفی :مومن کے لئے بالکل ایمان ضروری ہے،پھر اسکے پیمبرپرایمان ضروری ہے۔۔۔۔ توحیدورسالت کااظہارنہیں کافی،حیدرکی ولایت کااعلان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ حیدرکی زباں ہوتوقرآن کی ثناہوگی،اورمدحت حیدرکوقرآن ضروری ہے   سب بھاگنے والے ہیں کچھ ان سے نہیں ہوگا،مرحب کے لئے ابن عمران ضروری ہے۔۔۔۔۔ ایران کی آزادای کی بات کرونگامیں،ہربات پہ باتوں کاعنوان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ ہم عاشق حیدرہیں آٗے ہیں مددکرنے،مرقد میں میرے مولیٰ امکان ضروری ہے ۔۔۔۔۔ ایران یہ کہتا ہے طاقت کے لئے تمکو، حیدرکامکمل ہی عرفان ضروری ہے۔۔۔۔۔ انوربھیک پوری: جودورخمینی میں ہرملک میں اٹھاتھا، اس دورکاپھر اٹھنا طوفان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔  جوفیصلہ وہ کردے سب لوگ اسے مانیں، اس واسطے ہرگھرمیں پردھان ضروری ہے     دنیاکی نگاہوں میں جوبھی ہوشرف میرا، اللہ کی نظروں میں ایمان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  مرقدمیں چلاجائے جیسابھی کفن لیکر،محشرمیں توبخشش کاسامان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  سایے مین شریعت کے جوکام کیاجائے،والدکی اجازت ہوپہچان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،مرقد سے خمینی کی پیہم یہ صداآئی، قاسم کی شہادت کا اعلان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔بھوکہ یارہے پیاسہ پھربھی نہ کرے شکوہ، اس دورمیں حرجیسامہمان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خودرہبراعظم سے مودی نے کہاجاکر ،سنسارکے نقشے میں ایران ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مشہدہونجف قم ہویاکرب وبلا انور،ہردلمیں زیارت کاارمان ضروری ہے ۔۔۔۔۔مولانا سیدعلی :نہ شاہ نہ حاکم نہ سلطان ضروری ہے،بس بننا حقیقت میں انسان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔  حق بات سمجھنے پرایمان ضروری ہے،حاضرہے خدااس پرایقان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   اے لوگوں تکبرکااب فان ضروری ہے، ملت میں محبت کااعلان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ جس طرح عدالت میں میزان ضروری ہے، اس طرح سے عالم کی پہچان ضروری ہے ۔۔۔ آنچ آئی جورہبرپرقاسم نے یہی سوچا،اب ہونا ولایت پرقربان ضروری ہے۔۔۔ خط ابن مظاہرکولکھتے ہوئے شہ بولے،ترویج فقاہت توہرآن ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ شہ بولے بتانے کومرتے نہیں حق والے،نیزے پہ سنانااب قرآن ضروری ہے۔۔۔۔ جس طرح سے بستی میں پردھان ضروری ہے،سنسارکے نقشے میں ایران ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔  آپسمیں جگھڑنے سے کچھ ہوگانہیں حاصل،مولیٰ کے محبوں میں تقیان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔  پائی نہ گئی کوئی انساں کی رمق اسمیں،امریکہ کوکہنا اب حیوان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹراعجازبھیک پوری:اعجاز بہ ایں مقصد نگران ضروری ہے ،سنسارکے نقشے میں ایران ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔  پھرعزم خمینی کاعنوان ضرروی ہے  ظالم کازمانے سے دفنان ضروری ہے، جومردمجاہدہے پیروہے خمینیؒ کا،حیوان کی کیاگنتی انسان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔ موت آئے جہالت کی عاقل نہیں چاہےگا،اس واسطےمرجع پرایمان ضروری ہے۔۔۔۔۔ قاسم کی غلامی ہے وہ عزم سلیمانی ،ہردلمیں شہادت کاارمان ضروری ہے۔۔۔۔۔ پابندی دولت پہ کیافکرہوایراں کو،عقبیٰ میں جوکام آئے سامان ضروری ہے۔۔۔۔ یہ رازمشیعت ہے پردے میں میرامولیٰ، مرجع کی بہ این مقصد پہچان ضروری ہے، حملہ ہے رسالت پرسفیان سعودی کا،، اس دورمیں اولاد عمران ضروری ہے۔۔۔۔۔ محسن ہے خدا پہلے ہم بعد میں ہیں ساجد، اللہ کے بندوں پراحسان ضروری ہے۔۔۔ اسلام کی باتوں کوبتلاوبخیلوں کو،،برکت کے لئےگھرمیں مہمان ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ شبیرکی مجلس میں اعجازرہودرپہ،جنت ہے عزاخانہ رضوان ضروری ہے۔۔۔۔۔سبط اعظمی:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہرسمت یہ دنیامیں اعلان ضروری ہے، انسان بچانے کوانسان ضروری ہے،بوجہل کے یہ بیٹے ایمان کے دشمن ہیں،ان کفرکے بندوں کادرمان ضروری ہے۔۔۔۔۔ امریکہ تیری ہستی دنیاسے مٹانے کو،سنسارکے نقشے میں ایران ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ بس ایک قبیلہ ہے میدان شجاعت میں،نسلوں کی حفاظت میں عمران ضروری ہے۔۔۔۔۔ ہمراہ محمدصکےرہتے ہیں ابوطالب، قرآن کی حفاظت کوجزدان ضروری ہے اشعارلکھیں سبط اورشورہوجنت میں،بخشش کاسرمحشرسامان ضروری ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .